نا محرم
افسانہ
ایم_صدام
کاش جاوید جلد از جلد اپنی تصویر
بھیجے ۔۔۔۔
کاش میں اپنے جاوید کو دیکھ سکوں ؟اپنے خوابوں کے شہزادے کو ۔۔جاوید کاش تم اس وقت آن لائن آجاتے ۔۔۔کاش کاش کاش ۔۔آفرین موبائل پر ٹکٹکی باندھے اپنے محبوب جاوید کا انتظار کر رہی تھی ۔۔۔
جاوید اس وقت آف لائن تھا ۔۔۔
لیکن اچانک آفرین کو میسج آیا ۔۔۔
کیسی ہو میری جان ۔۔؟
کہاں تھے جانو ۔۔؟پتا ہے کتنا انتظار کر رہی تھی ہر پل بس آپ کی یاد ۔۔جانو اب تو آپ کے بنا جی نہیں لگتا کاش جاوید آپ میرے پاس ہوتے ۔۔۔
آفرین جذبات و احساسات کے طوفان میں اڑ کر بس اپنے جاوید کے پاس جانا چاہتی تھی ۔۔
جانو ۔۔آپ اپنی تصویر بھیجئے نا پلیز ۔۔
آفرین نے نہایت ہی عاجزانہ انداز میں جاوید سے کہا ۔۔۔
آفرین آج اپنے خوابوں کے شہزادے کو دیکھنا چاہتی تھی ۔۔۔
جاوید اپنی پک سینڈ کیجئے ۔۔پلیز ۔۔
اوکے بابا ابھی کرتا ہوں ۔۔جاوید نے مسکراتے ہوئے میسج کیا ۔۔
آفرین کے گوشہ قلب میں حیرت و تجسس کے بن بلائے مہمان دستک دے رہے تھے کہ ۔۔۔۔اسکا شہزادہ کیسا ہوگا ؟۔۔
عجیب و غریب لیکن خوبصورت جذبات کے موتی اسکی محبّت کی مالا کو مکمّل کرنے کی گاہے گاہے کوشش میں لگے تھیں ۔۔
اس نے اپنے دھڑکتے دل پر قابو پاتے ہوئے آنکھیں بند کر لیں ۔
اور میسج رنگ کی آواز سے اسے احساس ہوا کہ شاید جاوید نے اپنی تصویر بھیج دی ہے ۔۔
اور وہ دھیرے دھیرے دھڑکتے دل کے ساتھ اپنی آنکھیں کھول رہی تھی ۔۔
اور اس نے بڑی محبّت سے اپنے خوابوں کے خوبصورت شہزادے کی تصویر دیکھی ۔۔۔
جاوید ۔۔۔۔جاوید ۔۔۔؟؟
یہ آپ ہو ؟
سچ یہ آپ ہو ؟
آفرین کا منہ حیرت سے کھلا کا کھلا رہ گیا تھا ۔۔۔۔
اسکے خوابوں کے خوبصورت نو تعمیر کردہ محل جیسے کسی نے بڑی بے رخی سے مسمار کر دیے ہوں ۔۔۔
جاوید ایک فربہ شخص تھا، سیاہ رنگت، چشمش اور عام سے نقوش ، متوسط طبقے کا نو جوان ! ۔۔
اور آفرین کی امید یں خوابوں کے حسین و جمیل راج کمار کی توقع میں ساتویں آسمان پر طواف کر رہی تھی ۔۔
اور اچانک جاوید کی تصویر نے آفرین کو خوابوں کے آسمان سے سچائی کی تلخ زمین پر لا کر پٹخ دیا ۔۔
کیا ہوا ۔۔۔؟؟
آفرین ؟؟؟
کیا ہوا آفرین ۔۔۔؟؟
جاوید مسلسل میسج کرتا جا رہا تھا اور آفرین نے بس
ایک میسج کیا ۔۔۔۔
*میں نا محرم سے بات نہیں کرتی*
*ایم _صدام* ✒️
جلگاؤں شہر مہاراشٹرا (بھارت )
8237546104
بہترین درس دیتی تحریر کے لئے صدام صاحب کو پر خلوص مبارکباد۔
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ میڈم ہماری ادنٰی سے کاوش کو پسند کرنے کے لیے اور اس مقام پر لگانے کے لیے
ReplyDeleteیہ جدید معاشرے کی تلخ حقیقت کی غمازی کرنے والی تحریر ہںے۔نصیحت آموز۔۔۔۔اور ساتھ ہی نوجوان نسل کی عقل پر پڑے پردے کو چاک کرنے کی ادنیٰ کوشش جو آپ نے کی ہںے،وہ قابل تحسین ہںے۔۔۔۔۔سبحان اللہ
ReplyDeleteشُکریہ سر
Deleteصحیح پکڑے ھے
ReplyDelete