Thursday, August 26, 2021

' Naseehat' by Hina Rahat

  نصیحت 




ازقلم: حناء راحت قصور 

 


ولید نے روز کی طرح آج بھی کھانے کی میز پر بیٹھتے ہی کھانے کو دیکھ کر برا سا منہ بنا لیا۔

ماما۔۔۔!!

مجھے نہیں کھانا یہ۔


بیٹا میں نے آج آپ کے لیے پالک بنائی ہے۔ ولید کی امی بولی:

میں اپنے بیٹے کو اپنے ہاتھ سے کھلاوں گی۔

امی مجھے نہیں کھانا یہ گھاس پھوس۔ 

ولید چڑ کر بولا:


اس بار ولید کی امی بہت پیار سے اس کے پاس آکر بیٹھی اور بولی :


بیٹا اللہ پاک نے یہ سب سبزیاں بنائی ہیں۔ ہم انہیں ایسے نہیں بول سکتے

اور پالک میں تو بہت آئرن ہوتا ہے وہ ہمارے لئے بہت فائدہ مند ہے۔ 


امی میں نے بولا ہے نہ مجھے نہیں کھانا یہ سب۔

آپ میرے لئے باہر سے کچھ کھانا آرڈر کر دیں میرے پسندیدہ فاسٹ فوڈ۔


ولید کا روز کا معمول بن گیا تھا اس کی امی جو بھی سبزی بناتی وہ اسے کھانے سے انکار کر دیتا۔ وہ باہر سے برگر ، پیزہ ، فرائز اور سموسےکھانے کی ضد کرتا۔ 


ولید چونکہ اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھی اس کی ہر فرمائش اس کے امی ابو پوری کرتے۔ وہ جو بھی چیز مانگتا اس کے ماں باپ فورا اسے لا کے دیتے۔ یہی وجہ تھی کہ اس نے کھانے میں بھی اپنی من مانی کرنا شروع کر دی تھی۔ اس اپنا گھر کا بنا کھانا پسند نہیں آتا تھا۔اور وہ بازار کی چٹ پٹی چیزیں کھانے کی فرمائش کرتا۔ اور اس کی امی کو مجبورا اس کی بات ماننی پڑتی۔


آج مسلسل سات دن سے ولید باہر کا کھانا کھا رہا تھا ۔اس بات کی ولید کی امی کو بھی بہت پریشانی تھی۔وہ چاہتی تھی کہ ولید گھر کا بنا کھانا کھائے لیکن سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ اس طرح ولید کو کھانے کے لیے تیار کرے۔ ولید کی امی کی اس کی صحت کی بہت فکر تھی اس لیے وہ ولید کی طرف سے بہت پریشان تھی ۔


 رات کا کھانا باہر سے منگوا کے کھانے کے بعد ولید اپنے کمرے میں جا کر سو گیا۔ رات کو ولید کی طبیعت اچانک بہت خراب ہو گئی اس کے پیٹ میں بہت درد اٹھا۔ اور ساتھ میں اسے مسلسل قے بھی آ رہی تھی۔ ولید کی امی اسے جلدی سے اسپتال لے کر گئی۔ ڈاکٹر نے چیک اپ کرنے کے بعد بتایا کہ اسے فوڈ پوائزننگ ہو گئی ہے اسے فورا ڈرپ لگے گئی۔ کیونکہ بہت زیادہ قے کی وجہ سے اس کے جسم میں بہت کمزوری ہو گئی تھی۔ اور اس کا معدہ بھی خراب ہوچکا ہے۔



ڈرپ کا نام سنتے ہی ولید بہت گبھرا گیا اسے تو انجیکشن اور سوئی کے نام سے بھی ڈر لگتا تھا۔ لیکن اب مجبوری تھی اسے یہ ڈرپ لگوانی پڑی۔ ولید اپنی ماما کی گود مِیں لیٹا بہت رو رہا تھا۔


ولید کی امی اسے سمجھا رہی تھی کہ بیٹا یہ سب باہر کا کھانا کھانے  کی وجہ سے ہوا ہے۔ جو کھانا ہم گھر میں بناتے ہیں وہ کھانا ہماری صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے اور باہر کا غیر صحت بخش کھانے سے ہم بیمار ہوجاتے ہیں جیسے آج آپ یہاں پر ہو۔ اللہ پاک نے سبزیوں اور گوشت میں بہت فائدے رکھے ہیں جنہیں آپ کھانے سے ہمیشہ انکار کرتے ہو۔


  ولید اپنی امی کی طرف دیکھ رہا تھا اور اس کی آنکھوں مِیں آنسو تھے۔ ڈاکٹر نے اسے باہر کی چیزیں کھانے سے بالکل منع کردیا تھا۔اب وہ جب تک مکمل ٹھیک نہیں ہو جاتا اسے سادہ کھانا اور پھل ہی کھانے تھے۔


ولید نے اپنی امی سے وعدہ کیا کہ اب وہ کبھی بھی ضد کر کے باہر کا کھانا  نہیں کھائے گا اور جو کھانا وہ گھر پر بنائے گی وہ وہی کھانا کھائے گا

No comments:

Post a Comment