'معیار' کے ذریعے اہم میٹنگ کا انعقاد
ممبئ میں تعلیمی و ادبی خدمات کے لیے کوشاں رہنے والی غیر سرکاری تنظیم 'معیار' کی ایک اہم میٹنگ گزشتہ شام گوونڈی کے ایک ریستوران میں منعقد کی گئ. اس میٹنگ کی صدارت 'معیار' کے نائب صدر جناب ابراہیم نجیب نے فرمائی. تنظیم کے تقریباً تمام ممبران نے میٹنگ میں شرکت کی.
'معیار' کی گزشتہ سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے اور مستقبل کے منصبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب محسن ساحل نے بتایا کہ حال ہی میں معیار کی ویبسائٹ اور بلاگ کی شروعات کی گئ ہے. بہت جلد اس ویبسائٹ کی ڈیزائننگ مکمل کردی جائے گی اور اسے تعلیمی و ادبی ڈیجیٹل پلیٹفارم کے طور پر پیش کیا جائے گا. کوشش رہے گی کہ زیادہ سے زیادہ طلبہ و اساتذہ اس ویب سائٹ سے فائدہ اٹھا سکیں. طلبہ اور اساتذہ کے لیے تعلیمی و ادبی مواد کا ذخیرہ محفوظ کرنا، تاکہ نئ نسل کے لیے جدید ٹکنالوجی کی مدد سے تعلیم اور زبان و ادب کی ترقی وترویج کے راستے ہموار ہوسکیں اس ویب سائٹ کا اہم مقصد ہے. یاد رہے کہ دو سال قبل معیار کا یو ٹیوب چینل بھی تشکیل دیا گیا تھاجس سے ہزاروں طلبہ و اساتذہ جڑے ہیں. علاوہ از ایں حالات مناسب ہونے پر بہت جلد ایک اہم تقریب کا انعقاد بھی معیار کے منصوبے میں شامل ہے.
جناب محمد ذیشان نے دوران میٹنگ اظہار خیال کیا. انھوں نے کہا کہ بی ایم سی کے طلبہ کی تعلیمی ترقی کے لیے غیر سرکاری تنظیمیں بھی اپنا تعاون پیش کرسکتی ہیں. طلبہ اور اساتذہ کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اردو کی تمام تنظیمیں باہمی روابط قائم کریں اور مختلف منصوبوں پر عمل کریں.
جناب محمد مجاہد نےاپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو اساتذہ نے لاک ڈاؤن کے دوران طلبہ کو آن لائن تعلیم سے جوڑنے کے لیےجتنی پریشانیاں جھیلیں اور جس قدر ابھی بھی سرگرم عمل ہیں، ان کارہائے نمایاں کے لیے اردو اساتذہ کی بڑے پیمانے پر حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے.
میٹنگ میں شریک جناب واصف احمد نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں طلبہ اور اساتذہ کے باہمی رشتے کو اور مضبوط بنانے کے لیے سخت کوششیں کرنی ہوں گی.
جناب ظریف احمد نے کہا کہ ٹکنا لوجی کی معلومات حاصل کرنا طلبہ و اساتذہ کا حق ہے جس کے لیے اردو کی نجی تنظیموں کو بھی متحرک ہونا پڑے گا.
جناب محمد عرفان نے وضاحت کی کہ وقت کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان میں بہت ساری نئ تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں. ہمیں ان سے ہم آہنگی قائم کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے.
میٹنگ کے صدر جناب ابراہیم نجیب نے مجموعی تاثرات سے اتفاق ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ و اساتذہ کو جدید ٹکنا لوجی کے ساتھ ساتھ ادب سے جوڑنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے. سرکاری اداروں اور اسکولوں کے علاوہ اردو کی ادبی تنظیموں کی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ طلبہ و اساتذہ کو ادب کی اہمیت سمجھاتے ہوئے انھیں اردو زبان و ادب کی ترقی و ترویج کے لیے متحرک کریں.
میٹنگ کے اختتام پر جناب محسن ساحل نے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور نئے عزم و بلند حوصلوں سے سرگرم عمل رہنے کی گزارش کی. میٹنگ نہایت کامیاب رہی.
اس میٹنگ کی مکمل تفصیل پڑھ کر آپ حضرات کی جانب سے تعلیم و ادب کی ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا علم ہوا۔ انصار احمد معروفی
ReplyDeleteاردو ادب و زبان اور نئی نسل کی ترقی کے لئے معیار کی ایک شاندار کوشش، بلند عزم اور حوصلہ کو سلام
ReplyDelete