افسانچہ
ملبہ
اقبال نیازی
چار منزلہ عمارت دھڑ دھڑاتے ہوئے بیٹھ گئی۔۔
جیسے تاش کے پتے بکھرتے ہیں۔۔ہر طرف چیخ پکار۔۔گرد و غبار۔
ملبہ سے انسانوں کو تو زخمی حالت میں باہر نکال لیا گیا لیکن۔۔۔
خواب،اُمیدیں،آسائشیں، خواہشیں، ابھی بھی ملبے کے نیچے دفن ہیں۔۔۔
شُکریہ بھائی کہانی شامل کرنے کا
ReplyDeleteBohot khoob... 🌹🌹
ReplyDelete