Sunday, July 4, 2021

'Fikr Para' by Javed Nadeem

 فکر پارہ 



جاوید ندیم



اسں نے کہا " علم دو طرح کا ہے

ظاہری و باطینی، 

پہلے کا تعلق بصارت  سے ہے

دوسرے کا بصیرت سے 

بصارت چیزوں کے بیرون کو دیکھتی ہے 

بصیرت اندرون کو 

پہلا علم لفظ و قلم اور حواس ِ خمسہ سے متعلق ہے

دوسرا تقوی' سے 

کہ یہ صور و صوت کا محتاج نہیں ! "

میں نے پوچھا، تقوى' کیا ہے؟

دنیا سے لا تعلقی؟

عبادات و گوشہ نشینی ؟

وہ بولا " نہیں ،

تقوى' تو بازار ِ دنیا میں رہتے ہوئے 

منکرات و مناہیّات سے بچنا ہے 

کہ یہ دل کو آب دیتا ہے 

اور قلب و ذہن کو روشنی 

وہ روشنی جو اشیاء کے اندرون

اور جسم سے پرے ماورائے جسم  کے

جہان ِ بسیط کو روشن کر دیتی ہے ! "


پھر ہمارے یہ دانشور  ؟

یہ ' روشن خیال ' شعراء و ادباء؟

جو تحریر و تقریر میں اعلا اقدار کی بات کرتے ہیں 

اور مجلسوں کے بعد شراب و خمر کی محفلیں آراستہ 

اور پھر ایک دوسرے کو بے لباس 

ان کی رمز آشنائ ؟ بصیرت و آگہی؟

اس نے بلا توقّف کہا " چھلاوا اور سراب ہے !

کہ یہ تالاب میں نظر آنے والے عکس ِ آفتاب کو سورج سمجھ بیٹھے ہیں 

یہاں زندگی کی رمز آشنائ ، بصیرت و آگہی 

کسی کسبی کی بے عبا دید کے سوا کچھ نہیں 

کہ بصارت، بصیرت کو نہیں پہنچ سکتی  ! "

                      جاوید ندیم

No comments:

Post a Comment