Thursday, July 29, 2021

'Thanda Thanda Cool Cool' by Shah Taj Khan

 ٹھنڈا ٹھنڈا۔۔کول کول✒️

 شاہ تاج, پونے


آج دادا جی ہم سب بھائی بہنوں کے لئے لیز کے پیکٹ لائے تھے۔چاچا- تایا کے سب بچے ملا کر ہم پانچ بہن بھائی ہیں۔تین بھائی اور دو بہنیں۔میں سب سے بڑی ہوں اور بارہویں جماعت میں پڑھتی ہوں۔الوینا سب سے چھوٹی ہے اور ابھی اسکول نہیں جاتی۔ذیشان،شاہ رُخ اور عمر۔۔۔یہ تینوں بہت شرارتی ہیں۔چھٹیوں میں تینوں نے مل کر گھر کو کھیل کا میدان بنایا ہوا ہے اور ذیشان ان سب کا لیڈر ہے۔الوينہ بھی اُن کے پیچھے پیچھے بھاگتی رہتی ہے۔

دادا جی لیز لائے تو تھے لیکن ہم سب کو اکٹھا کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ تھوڑی دیر کے لئے خود بھی آرام کرو اور دوسروں کو بھی کرنے دو۔یہ رشوت تھی شور نہ کرنے کی۔

ہم سبھی اپنا اپنا پیکٹ لیکر کھانے ہی والے تھے کہ ذیشان نے کہا" آپی آپ تو بہت سمجھدار ہیں،تو یہ بتائیے کہ لیز کے پیکٹ میں اتنے کم چپس اور ڈھیر ساری ہوا کیوں ہوتی ہے؟"

"تاکہ چپس تازہ رہیں اور خراب نہ ہوں۔" میں نے کہا۔

" کیا۔ ۔؟ پیکٹ میں گیس ہوتی ہے؟" 

"ہاں!"

" مگر پیکٹ میں سے کوئی بدبو بھی نہیں آ رہی ہے اور نہ ہی کوئی رنگ دکھائی دے رہا ہے۔یہ کون سی گیس ہے؟" شاہ رُخ نے پوچھا

" اس میں نائٹروجن گیس بھری ہوتی ہے۔"

" اچھا جو ہمارے atmosphere میں موجود ہے."

عمر جو مجھ سے چھوٹا ہے اس نے اپنی معلومات کو ظاہر کرتے ہوئے کہا

" جی! یہ atmosphere میں ٪۷۸ ہوتی ہے۔چونکہ یہ عام طور پر براہِ راست ردِعمل نہیں کرتی اس لیے نائٹروجن کا استعمال کھانے پینے کی ڈبہ بند اشیاء کو محفوظ رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔نائٹروجن گیس کی وجہ سے ذائقہ بھی نہیں بدلتا۔"

" جی آپی! یہ بے رنگ،بے ذائقہ اور اس میں کوئی خوشبو بھی نہیں ہوتی۔میں نے ٹھیک کہا نہ!" عمر نے اپنی بات کی تصدیق چاہی۔

" جی عمر! آپ نے بلکل درست کہا ۱۷۷۲  میں سکاٹ لینڈ کے ایک سائنس داں ڈینیل ردرفورڈ نے ( Daniel Rutherford)   

 اس گیس کو دریافت کیا تھا۔تب اس کا نام ائزوٹ (azote) رکھا گیا تھا۔۱۷۹۰ میں اس کا نام بدل کر نائٹروجن رکھا گیا۔"

" آپی! کیا نائٹروجن گیس کسی دوسرے کام میں بھی آتی ہے؟" ذیشان نے پوچھا

" جی! ہوائی جہاز کے ٹائر وں میں یہی گیس بھری جاتی ہے۔یہ جو بلب ہے اس میں بھی نائٹروجن گیس بھری ہوتی ہے۔"

" اچھا تبھی بلب پھوڑنے پر بم کی آواز آتی ہے۔" ذیشان نے کہا کیونکہ وہ ایسا کئی بار کر چکا تھا۔

" ہاں ہیرو! صحیح کہا۔اگر یہ گیس کار کے ٹائر وں میں بھری جائے تو ٹائر کے پھٹنے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے،بس تھوڑی سی مہنگی ہوتی ہے۔"

" کیا ہمارے جسم کو نائٹروجن گیس کی ضرورت نہیں ہوتی؟ شاہ رُخ جو بہت دیر سے سب کی باتیں سن رہا تھا بولا۔

" ہاں ہمیں بھی اس کی ضرورت ہوتی ہے۔جانوروں اور پیڑ پودوں کو بھی نائٹروجن گیس اپنی نشو نما کے لئے ضروری ہوتی ہے۔لیکن ہم سب اسے ہوا سے سیدھے نہیں لے سکتے جس طرح آکسیجن لیتے ہیں۔اسے ہمارا جسم پھل،سنبزیوں اور دالوں کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔جانور بھی پھل،سبزیوں سے نائٹروجن کو حاصل کرتے ہیں۔"

" یہ ہمارے جسم میں کس کام میں مددگار ہوتی ہے؟" عمر نے پوچھا

" یہ ہمارے جسم میں پروٹین بنانے میں مدد کرتی ہے،یہ ہماری جلد اور بالوں کے لئے بھی مفید ہوتی ہے۔نائٹروجن کی مقدار کم ہونے پر بال جھڑنے لگتے ہیں۔"

" کیا ہمیں بھی لیز کے پیکٹ کی طرح ڈھیر ساری نائٹروجن گیس کی ضرورت ہوتی ہے؟" ذیشان نے پوچھا

" نہیں نہیں! مثال کے طور پر اگر میرا وزن ۵۰ کلو گرام ہے تو ایک دن میں مجھے تقریباً ۵.۲۵ گرام نائٹروجن کی ضرورت ہوتی ہے۔"

" اوہ یہ تو بہت کم ہے۔کیا پیڑ پودوں کو بھی اس کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی؟ وہ اسے کیسے حاصل کرتے ہیں؟" ذیشان نے سوالوں کی بوچھار کر دی۔

" پیڑ پودے براہِ راست اسے نہیں لیتے بلکہ زمین میں موجود بیکٹریا نائٹروجن کو اس قابل بنا تے ہیں کہ پیڑ پودے اپنی نشو نما میں اس کا استعمال کر سکیں۔ اچھا پہلے یہ بتائیے کہ نائٹروجن کی کیمیائی علامت  کیا ہے؟" 

" کیمیائی علامت 'N ' ہے" ذیشان نے بتایا

" واہ ویری گڈ! یہ ہوئی بات۔اب ہم آگے بڑھتے ہیں۔اگر ہمارے پیڑ پودوں اور فصلوں کو صحیح مقدار میں نائٹروجن نہ ملے تو اُن کا رنگ پیلا پڑنا شروع ہو جاتا ہے،اُن کے بڑھنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے اور حد سے زیادہ کمی ہونے کی صورت میں فصلوں کو بہت نقصان ہوتا ہے۔نائٹروجن کی مقدار کو زمین میں بنائے رکھنے کے لیے کسان یوریا کھاد کا استعمال کرتے ہیں۔یوریا میں ٪۴۶ نائٹروجن ہوتی ہے۔" 

" واہ یہ تو کمال کی بات ہے۔آخر یہ نائٹروجن گیس زمین کے اندر جاکر خود کو کیسے استعمال کے لائق بناتی ہے ؟" عمر نے پوچھا

" یہ کام مٹی میں موجود بیکٹیریا کرتے ہیں۔وہ گیس کو اس قابل بنا دیتے ہیں کہ پیڑ پودے اُسے اپنے کام میں لا سکیں۔اور پھر ہم انسان اور جانور،پھل،سبزیوں اور دالوں کے ذریعے اسے آسانی سے استعمال کرتے ہیں۔معلوم ہے کہ نائٹروجن ہوا میں واپس بھی ہم چھوڑتے ہیں۔"

" کیسے" سب نے ایک ساتھ پوچھا

" انسان اور جانور اپنے جسم سے جو فضلات خارج کرتے ہیں اُس میں نائٹروجن گیس موجود ہوتی ہے اور وہ پھر ہوا میں مل جاتی ہے اور یہ سرکل یونہی چلتا رہتا ہے۔"

" آپی! کسی بیکٹیریا کا نام تو بتائیے جو ہمارے لئے اتنا اہم کام کرتا ہے؟" شاہ رُخ نے پوچھا

" رائزوبیم( rhizobium) ،اور بھی کئی ہیں لیکن مجھے اُن کے نام یاد نہیں ہیں۔" میں نے ہچکچاتے ہوئے کہا تو سب مسکرا دیے

بہت دیر سے الوینه چُپ چاپ ہماری بڑی بڑی نا سمجھ میں آنے والی باتیں سن رہی تھی۔میں نے اس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو الوينا ہر وقت آئس کریم کھا تی ہے اُسے بنانے کے لئے بھی نائٹروجن گیس ہی کام میں لائی جاتی ہے۔" یہ سن کر وہ تالیاں بجانے لگی۔

" کیا ایئر کنڈیشن اور فریج میں ٹھنڈک کے لئے اسی گیس کو استعمال کرتے ہیں؟" عمر نے پوچھا

" جی ہاں! اس کے علاوہ خون کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی یہی گیس کام میں لائی جاتی ہے۔" 

" کیا ہم اسے سیدھے اور pure 

استعمال نہیں کر سکتے؟" دادا جی نہ جانے کب ہمارے پیچھے آکر بیٹھ گئے تھے۔انہوں نے پوچھا

" دادا جی مجھے بس اتنا ہی معلوم ہے کہ اگر ہم نائٹروجن گیس کو پیور فورم میں لیتے ہیں تو ہمارے جسم کے مختلف اعضاء پر اس کے خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔"

"اس کا مطلب یہ خطرناک بھی ہو سکتی ہے۔"

 ہم سب نے ایک ساتھ کہا" جی دادا جی۔۔۔۔! " اور پھر گھر کھیل کا میدان بن گیا۔

No comments:

Post a Comment